Average Pakistan household size 6.8: Six million families don't own house - Printable Version +- Pakistan Real Estate Times - Pakistan Property News (https://www.pakrealestatetimes.com) +-- Forum: Pakistan Real Estate / Property News (/forumdisplay.php?fid=1) +--- Forum: Latest Pakistan Property & Economic News (/forumdisplay.php?fid=4) +--- Thread: Average Pakistan household size 6.8: Six million families don't own house (/showthread.php?tid=10676) |
Average Pakistan household size 6.8: Six million families don't own house - Lahore_Real_Estate - 05-18-2010 10:15 AM لاہور (رپورٹ : ریاض الحق) آج پوری دنیا میں خاندان کا عالمی دن منایا جارہا ہے جس کا مقصد عالمی سطح پر مختلف معاشروں میں قائم خاندانی نظام کو نا صرف مضبوط بنانے کیلئے شعور اجاگر کرنا ہے بلکہ ان خاندانی نظام میں موجودہ خرابیوں کا سدباب کرکے وہاں کے شہریوں کی اصلاح کرنا ہے۔ خاندانی انتشار کے ممالک میں امریکا اور سوئیڈن سرفہرست ہیں، ان ممالک میں 55 فیصد خاندان ٹوٹ چکے ہیں۔ پاکستانی گھرانہ اوسطاً 6.8 افراد پر مشتمل ہے جبکہ ایک محتاط اندازے کے مطابق ملک کے 60 لاکھ خاندان ذاتی گھر سے محروم ہیں۔ عالمی یوم خاندان 1999ء سے ہر سال باقاعدگی سے منایا جاتا ہے لیکن زمانے کی جدت نے جہاں روز مرہ زندگی میں کئی آسانیاں پیدا کی ہیں وہیں خاندانی نظام بری طرح متاثر ہوا ہے اس کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتاہے کہ دنیاکے انتہائی جدید ترین ممالک کے خاندان ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، جدید معاشروں میں طلاق کی شرح میں تیزی سے اضافہ جاری ہے اور سوئیڈن اور امریکا جیسے انتہائی جدید ممالک کے 50/ فیصد سے زائد خاندان ٹوٹ چکے ہیں، ان ممالک میں خاندان کا سربراہ اپنے خاندان کو بچانے میں ناکام ہوچکا ہے جس کے باعث طلاق کی شرح میں اضافہ بدستور جاری ہے۔ عالمی یوم خاندان کے حوالے سے جنگ ڈیولپمنٹ رپورٹنگ سیل نے مختلف ذرائع سے جواعداد و شمارحاصل کئے ہیں اس کے مطابق سویڈن اور امریکا کے 55/ فیصد، بیلارس کے 53/ فیصد، فن لینڈ کے 51/ فیصد، لگزمبرگ کے 48/ فیصد، استونیا کے 47/ فیصد، ڈنمارک کے 45/ فیصد، بیلجیم کے 44/ فیصد اور آسٹریا کے 43/ فیصد خاندان مختلف گھریلو اختلافات اور تنازعات کے باعث ٹوٹ چکے ہیں۔ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے مطابق 2009ء میں 8/ ہزار سے زائد خاندانوں کی خواتین تشدد کا شکار ہوئیں اور ایسے خاندانوں کا انجام بھی انتہائی افسوسناک موڑ پر ختم ہوتاہے |