A glance at Musharraf's farmhouse - Printable Version +- Pakistan Real Estate Times - Pakistan Property News (https://www.pakrealestatetimes.com) +-- Forum: Pakistan Real Estate / Property News (/forumdisplay.php?fid=1) +--- Forum: Latest Pakistan Property & Economic News (/forumdisplay.php?fid=4) +--- Thread: A glance at Musharraf's farmhouse (/showthread.php?tid=1530) |
A glance at Musharraf's farmhouse - LRE - 10-18-2008 10:25 PM پرویز مشرف کے فارم ہاؤس کی ایک جھلک شہزاد ملک بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد پرویز مشرف کا فارم ہاؤس تعمیر کے آخری مراحل میں اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد میں سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے زیر تعمیر فارم ہاؤس پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے اور وہاں پر کام کرنے والے مزدورں کا کہنا ہے کہ یہ تعمیراتی کام دو ماہ تک مکمل ہوجائے گا۔ اس فارم ہاؤس میں سوئمنگ پول اور پھلوں کے باغات پر کام تقریباً مکمل ہوچکا ہے جبکہ رہائش گاہ پر کچھ تعمیراتی کام باقی ہے۔ اس کے علاوہ اُن کی رہائش گاہ پر لکڑی کا کام ہو رہا ہے اور متعدد مزدور لکڑی اور پینٹ کا کام کر رہے ہیں۔ جبکہ اس فارم ہاؤس میں پرویز مشرف کی رہائش گاہ کے سامنے دونوں جانب خوبصورت لان بنائے گئے ہیں جن میں جاگنگ ٹریک کے علاوہ وہاں پر بیھنے کے لیے بینچ بھی بنائے گئے ہیں۔ اس لان کے ساتھ بائیں جانب بطخوں اور دیگر آبی پرندوں کے لیے پول بنایا جا رہا ہے۔ سوئمنگ پول اور باغات رہائش گاہ کے عقبی حصے میں واقع ہیں۔ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے اس زیر تعمیر گھر کے باہر سیکورٹی نہ ہونے کے برابر ہےاور اُن کی رہائش گاہ کے باہر پولیس کا کوئی اہلکار موجود نہیں۔ جبکہ تھانہ شہزاد ٹاون پرویز مشرف کے فارم سے سات سو میٹر دوری پر واقع ہے۔ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ اس زیر تعمیر فارم ہاؤس میں سکیورٹی صرف اُس وقت لگائی جاتی ہے جب سابق صدر اپنے فارم ہاؤس پر آتے ہیں۔ فارم ہاؤس کے اندر کچھ افراد موجود ہیں جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ انٹیلیجنس ایجنسیوں کے اہلکار ہیں۔ پرویز مشرف کے اس فارم ہاؤس میں متوقع رہائش رکھنے کے حوالے سے اس علاقے میں دوسرے فارم ہاؤسز کے مالکان نے اپنے اردگرد سیکورٹی بڑھا دی ہے۔ سابق صدر پرویز مشرف اس وقت راولپنڈی میں آرمی ہاؤس میں رہائش پذیر ہیں اور یہ گھر اُس وقت سے اُن کے زیر استعمال ہے جب وہ آرمی چیف تھے۔ اس کے علاوہ آرمی ہاؤس کو صدارتی کیمپ بھی قرار دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ اسلام آباد میں سبزی اور پھلوں کی قیمتوں میں اضافے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے معزول کیے جانے والے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اسلام آباد کے ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کو ہدایت کی تھی کہ جن زرعی فارم ہاؤسز میں پھل اور سبزیاں نہیں اُگائی جا رہی اُن کی الاٹمنٹ منسوخ کر دی جائے۔ اس کے علاوہ اس معاملے کی کارروائی کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ پاکستان کی انٹیلجینس ایجنسی آئی ایس آئی کو بھی زرعی فارم الاٹ کیا گیا ہے۔ http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/story/2008/10/081017_musharraf_farm_house.shtml |