from indian foreign minister to Pak foreign minister - Printable Version +- Pakistan Real Estate Times - Pakistan Property News (https://www.pakrealestatetimes.com) +-- Forum: Pakistan Real Estate / Property News (/forumdisplay.php?fid=1) +--- Forum: Latest Pakistan Property & Economic News (/forumdisplay.php?fid=4) +--- Thread: from indian foreign minister to Pak foreign minister (/showthread.php?tid=5336) |
from indian foreign minister to Pak foreign minister - LRE - 06-02-2009 09:30 AM بھارتی وزیر خارجہ بنام پاکستانی ہم منصب! آفتاب اقبال ـ پیارے شاہ محمود قریشی صاحب! آپ کا مبارکبادی خط ملا۔ یہ دیکھ کر ازحد اطمینان قلب ہوا کہ آپ اپنے فرائض منصبی سے غفلت نہیں برتتے ورنہ آپ جیسے بعض دیگر دوستوں کی طرف سے تہنیتی پیغامات قدرے دیر سے موصول ہوئے جس پر ہماری حکومت خاصی حیران ہے کہ اب بنگلہ دیش اور سری لنکا جیسے معمولی نوعیت کے ممالک بھی اس حوالے سے سستی برت سکتے ہیں‘ بہرحال‘ چونکہ نیپال‘ بھوٹان‘ ایتھوپیا‘ لاؤس‘ گنی بساؤ اور پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے کہ جنہوں نے وزیراعظم من موہن سنگھ‘ مجھے اور سونیا جی کو تہنیتی خطوط و پیغامات ارسال کرنے میں دیر نہیں کی۔ کاش یہی رویہ آپ لوگ پہلے سے ہی اپنا لیتے تو آج ہم یوں ایک دوسرے سے دور نہ ہوتے۔ خیر دیر آید درست آید۔ جوابی خیر سگالی کے طور پر بھارتی حکومت آپ لوگوں کے لئے ایک دوستانہ پیکیج کی تیاری میں مصروف ہے جس کے تحت ہم آپ کو اپنا سٹریٹیجک پارٹنر بنانے کیلئے تیار ہیں بشرطیکہ آپ ہماری چند گزارشات پر غور کرکے پہلی فرصت میں ہی جوابی خط کے ذریعے مطلع کریں تاکہ میں اپنے سیکرٹری خارجہ کو ضروری کاغذات تیار کرنے کا حکم صادر کروں۔ 1…پہلی گزارش تو یہ ہے کہ آپ لوگوں کو پانی چوری والی بک بک ہمیشہ ہمیشہ کے لئے بند کرنا ہو گی کیونکہ اب تو آپ کے اپنے حکومتی اکابرین اور سرکاری عمال بھی الاعلان کہنے لگے ہیں کہ یہ پانی اب ہمارا ہے اور اس پر آپ لوگ اپنا حق اسی روز ختم کر بیٹھے تھے جس دن آپ نے کالا باغ ڈیم کی تعمیر میں پہلے پس و پیش اور بعدازاں دست برداری اختیار کی۔ اس حوالے سے ہمارے ماہر اقتصادیات وزیراعظم‘ سردار من موہن سنگھ جی آپ کی خدمت میں ایک مختصر مگر نہایت جامع پیغام بھیجنا چاہ رہے ہیں‘ فرماتے ہیں ’’ہور چوپو!! ‘‘ حیرت ہے کہ آپ کے جملہ بزرجمہروں کو ابھی تک یہ اندازہ ہی نہیں ہو سکا کہ ہم اب آپ کے خلاف کبھی جنگ نہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں کیونکہ اب ہمیں اس کی ضرورت ہی نہیں رہی۔ البتہ پانی ہم آپ کو دیں گے ضرور مگر قیمتاً ‘ کیونکہ جو مفتا آپ نے لگانا تھا‘ وہ لگا لیا‘ اس پر تفصیلی گفتگو کیلئے جماعت علی شاہ جیسے کسی ’’ماہر‘‘ کو ہمارے پاس بھیجیں تاکہ ہم مزید سمجھا سکیں۔ 2… دوسری گزارش یہ ہے کہ ممبئی حملوں کی تفتیش کے سلسلے میں آپ نے جو مخولیہ سا رویہ اپنا رکھا ہے اسے فی الفور ترک کرتے ہوئے ہمارے ملزمان ہمارے حوالے کریں تاکہ تعمیر و ترقی اور بقائے باہمی جیسے نفیس معاملات کو آگے بڑھایا جا سکے۔ ہمارے نامزد ملزمان کی تفصیلی فہرست تو آپ کو اگلے چند روز تک فراہم کر دی جائے گی تاہم چیدہ چیدہ یہ ہیں۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان‘ ڈاکٹر صوفی (دندان ساز) ‘ ڈاکٹر جاوید اقبال‘ جنرل ذوالفقار خان اور ان سب کے پیرومرشد جنرل حمید گل۔ ہم یقین دلاتے ہیں کہ ضروری تفتیش کے بعد ہم ان بزرگوں کو بحفاظت واپس بھیج دیں گے۔ 3… تیسری عرض یہ ہے کہ دیکھنے میں آیا ہے کہ پاکستانی علاقہ بھارت کے خلاف استعمال ہونے کی مذموم حرکت مسلسل ہوتی چلی جا رہی ہے۔ اس مسئلے کا واحد حل یہ ہے کہ آپ ہر ضلع کا ڈی پی او ہمارے ساتھ صلاح مشورہ کرکے مقرر کریں۔ اس سلسلے میں اسلام آباد کا بھارتی ہائی کمشن متعلقہ پولیس افسران کا انٹرویو کرنے اور اپنی سفارشات آپ تک پہنچانے جیسی خدمات خالص خیرسگالی کے جذبے اور باہمی محبت کے تحت رضاکارانہ طور پر پیش کرنے کو تیار ہے۔ علاوہ ازیں‘ یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ پاکستانی علاقے میں قائم بعض ادارے بھارت جیسے صلح جو اور انصاف پسند ملک کے خلاف ’’دانش گردی‘‘ کا ارتکاب بھی کر رہے ہیں۔ ان کی بیخ کنی ازحد ضروری ہے۔ ہمارا مشورہ ہے کہ نظریہ پاکستان ٹرسٹ نامی ایک ادارہ جو لاہور میں قائم ہے‘ ہمارے خلاف حسب توفیق زہر فشانی کرتا رہتا ہے۔ پہلی فرصت میں ہی اس کا دفتر بند کروائیں اور اس جگہ پر کوئی ڈھنگ کا کام شروع کروائیں۔ ایک اچھا فلم سٹوڈیو یا ڈانس اکیڈمی خوب رہیں گے۔ اگر کہیں تو اس سلسلے میں ہمارا ممبئی آفس مناسب خدمات پیش کر سکتا ہے۔ کیا ہی اچھا ہو اگر آپ لگے ہاتھوں روزنامہ نوائے وقت کی بھی مزاج پرسی شروع کر دیں کہ یہ اخبار بھی ہمیں پچھلے ستر سال سے ایزی لیتا چلا جا رہا ہے۔ اگر اور کچھ نہیں تو کم از کم اس سے متعلق پانچ سات افراد سے ہی گلوخلاصی کروائیں کیونکہ یہ احباب باز ہی نہیں آ رہے ہم نے ہر قسم کا لالچ دے کر دیکھ لیا ہے۔ مشرف صاحب‘ بھگوان ان کی مغفرت کرے‘ اس حوالے سے چند نہایت صحتمند اقدامات اٹھانے بھی لگے تھے مگر پھر کسی وجہ سے سست پڑ گئے۔ اور پھر اسی قماش کی سُستیاں آج ان کی خواری کا باعث بن رہی ہیں۔ 4… آئی ایس آئی کے بارے میں بھی ایک مختصر سی گزارش کرنا ضروری ہے۔ ویسے تو آپ اور رحمن ملک صاحب اس سلسلے میں بھرپور تعاون کر رہے ہیں مگر ابھی اور بہت کچھ کرنا ضروری ہے۔ آج کا خط چونکہ پہلے ہی بے حد طویل ہو چکا ہے اور مجھے بھی ایک میٹنگ میں جانا ہے‘ چنانچہ بہتر یہی ہو گا کہ آئی ایس آئی اور اس قماش کے دیگر بھارت دشمن عناصر بارے تفصیلی بات چیت ہم بالمشافہ کریں۔ کیا آپ کا اس طرف آنے کا فوری ارادہ ہے۔ ویسے نہ ہی آئیں تو بہتر ہے کہ پچھلی مرتبہ آپ تشریف لائے تو عین اسی روز ممبئی پر حملہ ہو گیا تھا۔ خیر‘ اس حوالے سے آپ کو کیا کرنا‘ کب اور کہاں پہنچنا ہے‘ اس کی تفصیل آپ کو ہم فراہم کریں گے۔ اپنا اور زرداری کا خیال رکھئے گا۔ خیر اندیش …(ایس ایم کرشنا) http://www.nawaiwaqt.com.pk/pakistan-news-newspaper-daily-urdu-online/Opinions/Columns/02-Jun-2009/2165 |