Did Bhuttos Serve Pakistan more than Quaid-a-Azam
|
06-29-2009, 01:50 PM
Post: #1
|
|||
|
|||
Did Bhuttos Serve Pakistan more than Quaid-a-Azam
اتنی نہ بڑھا خدمات بھٹو واں کی حکایت
رفیق ڈوگر چلو مان لیا قائدؒ کی تصویر اہل پاکستان کی نظر کی کمزوری کے سبب کسی کیمرے کو بھی نظر نہیں آتی مگر بھٹو خدمات؟ بہت ہی بہتر تو یہ ہے کہ پاکستان کے صدر مکرم اپنے کسی اہل علم و دانش پروانے سے پوچھ لیں کہ انہیں حضرت قائداعظمؒ کے نام کے ساتھ اپنی بی بی جی اور ان کے والد کا نام بھی لینا چاہئے یا نہیں؟ حضرت قائدؒ کے نام کے ساتھ ان دونوں میں سے کسی کا بھی نام نہ لینا اُن کے اپنے مفاد میں ہے۔ یہ ٹھیک ہے کہ ان کے پاس اور کوئی قابل ذکر چیز بتانے اور دکھانے کو ہے ہی نہیں ان دونوں کی تصویروں کے سوا۔ لیکن اگر کوئی پوچھ لے کہ ان دونوں نے کیا دیا ہے اس ملک کو آپ کے سوا تو ان کے پاس کوئی چیز نہیں ہو گی بتانے کو۔ ذوالفقار علی بھٹو کہاں سے اور کیسے آئے تھے سیاست اور حکمرانی میں؟ یہ تو آصف علی زرداری کو معلوم ہی ہو گا کہ انہیں سکندر مرزا نے ملک کے اولین فوجی آمر کی کابینہ میں شامل کروایا تھا۔ اس کے بعد کیا ہوا؟ اس نے نکال دیا‘ کسی بھی وجہ سے نکالا ہو۔ ملک میں انتخابات ہوئے ملک کے مشرقی حصہ کی پارٹی نے اکثریت حاصل کر لی تو ذوالفقار علی بھٹو نے فوجی حکمران کے ساتھ مل کر اسے حکومت بنانے سے روک دیا۔ کیا کوئی جمہوریت کو ماننے اور جاننے والا جمہوریت کے اس بنیادی اصول کی خلاف ورزی کیا کرتا ہے؟ اگر اٹھارہ فروری کے انتخابات کے بعد کوئی سیاسی پارٹی والا کہتا کہ زرداری پارٹی کو اقتدار نہ دیا جائے تو مان لیتے اسے آصف علی زرداری جمہوریت کی الف ب سے بھی واقف؟ ذوالفقار علی بھٹو نے اکثریتی پارٹی کو اقتدار منتقل کرنے کے خلاف بھرپور مہم چلائی جس کے نتیجے میں وہ صورتحال پیدا ہو گئی جس میں وہاں آرمی ایکشن کرنا پڑا اور قائداعظمؒ کا پاکستان ٹوٹ گیا۔ کس کی جمہوریت کی قوت سے؟ آرمی ایکشن کیوں ہوا؟ کس نے کروایا؟ ایک کتاب ہے… "AN ARMY IT'S RULE AND ROLE" انگریزی تو آصف علی زرداری اور ان کی پارٹی کے مالک بلاول بھٹو اور زرداری کو کافی آتی ہے کبھی وقت نکال کر دونوں تنہائی میں وہ کتاب پڑھیں اور خود فیصلہ کریں کہ انہیں قائداعظمؒ کے نام کے ساتھ بھٹو کا نام لینا چاہئے یا نہیں؟ قائداعظمؒ کا پاکستان ٹوٹ گیا اور بھٹو کا ’’ادھر ہم اور ادھر تم‘‘ کا منصوبہ مکمل ہو گیا اس کے بعد اس کی جمہوریت کے انداز کیا رہے سرحد اور بلوچستان کی حکومتیں کس نے توڑیں کیوں توڑیں اس کے نتیجے میں بم دھماکوں کے کلچر کا آغاز ہوا جس میں سرحد کے وزیر مختار سمیت کتنے لوگ مارے گئے تھے؟ بلوچستان میں وہ آرمی ایکشن ہوا جو مارشل لا لگانے والے چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر نے ختم کیا تھا اور بلوچ پہاڑوں سے واپس آ سکے تھے اور ولی خان اور بلوچ سرداروں کو جیلوں سے رہائی مل سکی تھی وہ جمہوریت اور جمہوریت نوازی تھی؟ اور ضیاالحق نے اقتدار پر کیوں قبضہ کیا تھا؟ اتنی طویل اور دردناک کہانی ہے کہ اہل درد نہ سن سکتے ہیں نہ پڑھ سکتے ہیں نہ بھول سکتے ہیں۔ اور ان کی بی بی صاحبہ؟ جس کے قاتلوں کو جانتے ہوئے بھی اس کی وراثت کے مالک و مختار نہ کسی کو بتاتے ہیں نہ ملک اور قوم کے ان دشمنوں کے خلاف کوئی اقدام کرتے ہیں ہر قسم کے اقتدار اور اختیار کے مالک ہوتے ہوئے بھی۔ جب وہ پہلی بار اقتدار میں آئی تھیں تو کس کے تعاون سے آئی تھیں؟ عوام اور صرف عوام کے یا کسی باہر والے کے تعاون سے؟ وہ دوبار اقتدار میں آئیں دو بار اقتدار سے رخصت کی گئیں اس ملک کے عوام نے اُن کا احترام کیا اور وہ جاتے ہوئے بھی آصف علی زرداری عنایت فرما گئیں۔ اس ملک اور اس کے عوام کو‘ جو صدر اوباما کے علاوہ کسی کی کوئی درخواست تک نہیں سنتا اور تو اور اپنے منہ بولے بھائیوں کی بھی نہیں جن سے ان کی بی بی جی نے جمہوریت کا میثاق باندھا تھا اوباما انتظامیہ کی بات تو کیا خواہش تک کے سامنے ’’سرتسلیم خم ہے جو مزاج سام میں آئے‘‘ اور ان عوام کی بات جنہوں نے ان کی بی بی جی کے احترام میں انہیں اپنے ملک کا مالک و مختار بنا دیا تھا اور جنہوں نے یہ بھی نہیں پوچھا تھا کہ وہ جو ملک کے اندر اور باہر درجنوں مقدمات ہوتے تھے آپ کے خلاف وہ آپ نے عدالتوں میں لڑ کر فیصلہ کیوں نہ کرائے؟ غلط تھے تو فیصلہ تو آپ کے حق میں ہی آنا تھا آپ نے این آر او کی نیک نامی کیوں کمائی؟ عوام نے ان کی بی بی جی کے ملک کے آمر حکمران کے ساتھ دشمن امریکہ کے کرائے این آر او کے باوجود بی بی جی کے احترام میں انہیں اقتدار اور اختیار سونپ دیا اور وہ نہ ملک کے عوام کے مصائب اور جذبات کا خیال کرتے ہیں اور نہ ہی اس بی بی جی کا جس کے این او ار نے انہیں سب کچھ دیا ہوا ہے۔ اگر کوئی پوچھ لے کہ کوئی جمہوریت نواز فوجی آمر کے ساتھ کبھی سودے بازی کیا کرتا ہے؟ ملک اور اس کے مفاد کے دشمنوں کی مدد اور تعاون سے فوجی آمر سے این آر او کیا کرتا ہے؟ کیا جواب دیں گے کسی ایسے سوال کا صدر آصف علی زرداری‘ جو ہر بین الاقوامی میٹنگ اور اجلاس میں جانے کیلئے اس تصویر کو ہی ساتھ رکھتے ہیں تصویر اٹھائی کسی بچے بچی کی انگلی پکڑی اور چل دیئے جنہیں اتنا بھی علم نہیں کہ بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی جس جمہوریت کی وہ مالا جپتے پھرتے ہیں اس میں بھی جمہوریت کی نشانی ملک کا وزیراعظم ہوتا تھا صدر نہیں۔ تو وہ جن کی جمہوریت کا وارث ان کی جمہوریت پر عمل نہیں کر رہا وہ کیسے جمہوریت پسند ہو سکتے ہیں۔ پورے سیاق و سباق میں رکھ کر دیکھیں تو کس چیز کی علامت بنتے ہیں وہ جن کا آصف علی زرداری قائداعظمؒ کے ساتھ نام لیتے ہیں؟ کیا اس سے ثابت نہیں ہو گیا کہ حضرت قائداعظم کی زندگی سیاست اور اصول حکمرانی تو بہت دور کی بات ہے آصف علی زرداری کو تو اپنی بی بی جی اور ان کے بابا جی کے بارے میں بھی اتنا ہی علم ہے جتنا وہ جمہوریت کے بارے میں جانتے ہیں۔ ہم نہیں چاہتے تھے کہ آصف علی زرداری کو ان کی بی بی جی اور بی بی جی کے بابا جی کی کوئی حقیقی جھلک دکھائیں مگر وہ باز ہی نہیں آ رہے حضرت قائداعظمؒ کی توہین سے۔ بہتر ہو گا کہ وہ اپنے آپ میں رہیں؎ اتنی نہ بڑھا خدمات بھٹوواں کی حکایت دامن کو ذرا دیکھ ذرا گندِ قبا دیکھ http://www.nawaiwaqt.com.pk/pakistan-new...-2009/2703 |
|||
« Next Oldest | Next Newest »
|
User(s) browsing this thread: 1 Guest(s)