Ramzan, Pakistan & Muslim World
|
08-23-2009, 09:00 PM
Post: #1
|
|||
|
|||
Ramzan, Pakistan & Muslim World
وہ وہ ہیں، ہم ہم ہیں!
وسعت اللہ خان بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد پنجاب میں حکومت نے آٹا سرکاری نرخوں پر فراہمی کا اعلان کیا ہے لیکن وہ کیسے اور کسے مل رہا ہے؟ سن دو ہزار تین کے رمضان سے ایک روز پہلے میں استنبول پہنچا۔ نیلی مسجد کے قریب ایک ریسٹورنٹ میں رات کا کھانا کھایا۔ اگلے روز شام کو میں افطار کے موقع پر دوبارہ اسی ریسٹورنٹ میں گیا اور دہی کے شوربے میں پکے ہوئے بھیڑ کے گوشت کی وہی ڈش طلب کی جو گذشتہ روز منگوائی تھا۔ بل آیا دو سو دس ملین لیرا۔ میں نے ویٹر سے پوچھا کل تم نے اسی ڈش کے مجھ سے تین سو ملین لیرا لیے تھے۔ آج دو سو دس ملین لیرا لے رہے ہو معاملہ کیا ہے؟ بیرا کہنے لگا رمضان میں ہم خصوصی ڈسکاؤنٹ دیتے ہیں۔ کمانے کے لیے تو سال میں گیارہ مہینے پڑے ہیں۔ میں نے یہ کالم لکھنے سے پہلے رمضان میں مختلف مسلمان ملکوں میں اشیائے ضرورت کی قیمتیں معلوم کرنے کے لیے کئی ویب سائٹس کو چھانا اور کچھ اس طرح کی معلومات سامنے آئیں۔ متحدہ عرب امارات کی وزارتِ اقتصادیات نے خوراک درآمد کرنے والی چالیس کمپنیوں اور سپر سٹورز سے قبل از رمضان معاہدہ کیا کہ کھانے پینے کی دو سو اشیا کی قیمتوں میں دورانِ رمضان ساٹھ فیصد تک کمی کر دی جائے گی اور چاول، چینی اور خوردنی تیل زیرو منافع پر فروخت ہوگا۔ حکومتِ قطر نے حکم جاری کیا ہے کہ تمام فوڈ سٹورز ایک سو چار ضروری اشیا ایک ماہ تک صرف قیمتِ خرید پر بیچیں گے۔ تاہم حکومت نے سیل پرموشن کے تمام آئٹمز کو ایک ماہ کے لیے ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دے دیا ہے۔ حکومتِ کویت نے اس سال بھی رمضان سے ایک دن پہلے تک ہفتے بھر کی خوراک نمائش کا انعقاد کیا جس میں سو سے زائد مقامی و غیرمقامی کمپنیوں نے اشیائے ضرورت پچاس فیصد کم نرخ یا ایک کے بدلے دو کے اصول پر فروخت کیں۔ سعودی اخبار عکاظ کی خبر ہے کہ رمضان میں اشیائے ضرورت کی خریداری میں تیس فیصد تک اضافہ ہوجاتا ہے۔ لیکن اس سال ان اشیا کی قیمتوں میں دس سے تیس فیصد کمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ بھئی یہ کیا بات ہوئی۔آپ توصرف تیل کی آمدنی سے مالامال ان خلیجی ریاستوں کی بات کر رہے ہیں جو رمضان میں قیمتوں میں کمی کی عیاشی برداشت کرسکتی ہے۔ چلیے مصر چلتے ہیں جو کوئی امیر ملک نہیں ہے۔ وہاں دارالحکومت قاہرہ کے تاجروں کی انجمن نے ازخود فیصلہ کیا ہے کہ بیرونِ ملک سے آنے والے خوردنی آئٹمز پر شرح منافع دس فیصد اور ملکی آئٹمز پر شرح منافع پانچ فیصد تک رکھی جائے گی۔ جب کہ رمضان میں گھروں میں تیار کی جانے والی خصوصی غذائی اشیا میں استعمال ہونے والے اجزا تیس فیصد کم قیمت پر فروخت کیے جائیں گے۔ تیونس میں انجمنِ دفاعِ صارفین کے رضاکار اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ دکاندار ایک ماہ تک اشیائے ضرورت کے نرخ جلی حروف میں آویزاں کریں۔ بصورتِ دیگر دکان کے لائسنس کی منسوخی کا قانون حرکت میں آ سکتا ہے۔ لبنان میں سیاسی جماعتیں اس برس بھی لاکھوں مستحقین میں ایک ماہ کے بنیادی راشن پر مشتمل رمضان ایڈ کٹ تقسیم کر رہی ہیں۔ ملیشیا کی حکومت حسبِ روایت کوالالمپور سمیت تمام اہم شہروں میں رمضان فیسٹیولز منعقد کر رہی ہے جن میں کوئی بھی دوکاندار چودہ رنگٹ کرایہ دے کر سرکاری نرخوں پر اشیا فروخت کرنے کے لیے سٹال لگا سکتا ہے۔ بنگلہ دیش چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز نے تاجروں سے صلاح مشورے کے بعد اعلان کیا ہے کہ اگرچہ گذشتہ دو برس میں بین الاقوامی اقتصادی حالات کے سبب خوراک کی قیمت دوگنی ہوگئی ہے۔ لیکن ایک ماہ تک دو اقسام کے چاول، تین دالیں، دودھ، پیاز، خوردنی تیل، چینی اور آٹا پانچ فیصد کم قیمت پر فروخت ہوگا اور یہ نقصان رمضان میں عام دنوں سے زیادہ خریداری کے عمومی رحجان سے پورا ہوجائےگا۔ کراچی میں جمعہ کو جو کھجور ایک سو بیس روپے فی کیلو دستیاب تھی آج اتوار کو پہلے روزے کے موقع پر تین سو روپے کیلو میں بک رہی ہے۔ http://www.bbc.co.uk/urdu/columns/2009/0..._sen.shtml |
|||
« Next Oldest | Next Newest »
|
Messages In This Thread |
Ramzan, Pakistan & Muslim World - LRE - 08-23-2009 09:00 PM
RE: Ramzan, Pakistan & Muslim World - LRE - 08-24-2009, 05:51 PM
RE: Ramzan, Pakistan & Muslim World - LRE - 08-25-2009, 08:31 AM
RE: Ramzan, Pakistan & Muslim World - LRE - 08-25-2009, 09:51 PM
RE: Ramzan, Pakistan & Muslim World - LRE - 09-04-2009, 06:46 PM
|
User(s) browsing this thread: 1 Guest(s)